محکمہ آبپاشی سب ڈویژن ورنگل دفتر میں اسسٹنٹ انجینئر کی حیثیت سے خدمات
انجام دینے والا سریندر راؤ کو ایک کنٹراکٹر کے پاس سے 50ہزار رشوت لیتے
ہوئے اے سی بی عہدیداروں کے ہاتھ لگ گیا ۔ورنگل اے سی بی ڈ ی ایس پی سائی
بابا کے تفصیلات کے بموجب شہر کے بھدراکالی تالاب کی ترقی کے لئے حکومت نے
مشن کاکتیہ پتکم کے تحت ٹنڈرس طلب کیا گیا ۔ہرشا کنسٹرکشن کے نام پر اے
پرکاش ریڈی کو 2کروڑ 22لاکھ ٹنڈر کو 9فیصد کمی کے ساتھ ٹنڈر کو حاصل کرلیا
۔تالاب کی مٹی کو نکال کر تالاب کو کٹے کو مضبوطی کے لئے استعمال کیا گیا
۔تالاب میں پانی جمع ہوجانے سے مزید مٹی کی نکاسی نہیں ہوسکی تھی ۔اس ضمن
میں عوام کی سہولت کی خاطر ضلع کلکٹر واکٹی کرونا نے باہر سے مٹی طلب کرتے
ہوئے اس کٹے کو توسیع دینے کی ہدایت دی ۔اس کام کے لئے تخمینہ تیار کرنے
کنٹراکٹر پرکاش ریڈی کو آبپاشی کے اسسٹنٹ انجینئر سریندر نے خواہش کی
۔تخمنہ
تیار کرنے کے بعد اس کی ترمیم و درستگی کے لئے 1لاکھ روپئے رشوت طلب
کی ۔ا س سلسلے میں کائی مرتبہ آفیس کے چکر لگانے کے باوجود کچھ حاصل نہیں
ہوا ۔آخر کار دلبرداشتہ پرکاش ریڈی نے اے سی بی عہدیداروں سے رجوع ہوا ۔اے
سی بی عہدیداروں کے پلان کے مطابق پرکاش ریڈی نے دفتر پہنچ کر ایس ای
سریندر کے پاس جاکر ایک لاکھ دینے کی اس کی گنجائش نہیں ہے البتہ 75ہزار
روپئے دے سکتا ہوں ۔بعد ازا ں دوسر ے دین 50ہزار روپیے لیکر آفیس میں موجود
سریندر کو 50ہزار روپئے تھما دیا ۔جس پر سریندر نے مزید 25ہزار کا کیا ہوا
کہتے ہی اسی وقت اے سی بی عہدیدار وہاں پہنچ گئے سریندر راؤ کو پکڑ کر اس
کے پاس سے 50ہزار روپئے بر آمد کرلئے ۔اس کے فوری بعد اسے گرفتار کرلیا گیا
۔سائی بابا نے کہا کہ اے سی بی کورٹ حیدر آباد کو کل لے جایا جائے گا ۔اس
موقع پر اے سی بی انسپکٹر ایس وی راگھا ویندر راؤ ،پی سامبیا ،سرینواس راو
اور دیگر موجود تھے ۔